نئی دہلی، 14/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ملک میں جنوب مغربی مانسون کی شدت نے پہاڑی اور میدانی علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ مغربی ہمالیائی ریاستوں، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بھاری بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد قومی شاہراہیں اور 400 سے زائد سڑکیں بند ہو چکی ہیں۔ بدری ناتھ ہائی وے مکمل طور پر بند رہا جبکہ کیدارناتھ کے پیدل راستے کو دوسرے دن بھی دوبارہ شروع نہیں کیا جا سکا۔
ہماچل پردیش کی اونچی چوٹیوں پر برفباری کے بعد 2 اضلاع میں اچانک سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے وہیں میدانی ریاستوں کی ندیوں میں زبردست طغیانی، سڑکوں پر آبی جماؤ سے عام زندگی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ موسم کی مار سے فی الحال تین دنوں تک کوئی راحت ملتی ہوئی نہیں دکھائی دے رہی ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق شمال مشرقی خلیج بنگال کے اوپر بنے کم دباؤ کے علاقے کی وجہ سے مغربی بنگال کے گنگا کنارے والے مقامات، اوڈیشہ، جھارکھنڈ میں 15 ستمبر تک شدید بارش ہونے کاامکان ہے۔ محکمہ نے 18 ریاستوں میں شدید بارش کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمال مشرقی اترپردیش کے اوپر بھی کم دباؤ کا علاقہ بنا ہے جس کے نتیجہ میں جمعہ کو یوپی اور اتراکھنڈ میں زبردست بارش دیکھی گئی۔ اوڈیشہ، مغربی بنگال اور جنوبی چھتیس گڑھ میں ہفتہ کو انتہائی شدید بارش کے سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اتراکھنڈ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، سکم، وسط مہاراشٹر، گجرات اور شمال مشرق کی سبھی ریاستوں میں اگلے تین دن بھاری سے لے کر بہت بھاری بارش کی وارننگ دی گئی ہے۔
اتراکھنڈ کے کُماؤں علاقہ میں شدید بارش سے الگ الگ واقعات میں 3 خواتین سمیت 5 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ یہاں پہاڑوں پر سے جگہ جگہ پتھر اور ملبہ گرنے سے 324 سڑکیں بند ہیں۔ کئی جگہوں پر اسکول اور کاربیٹ پارک میں سفاری بھی بند ہیں۔ جیوترمٹھ-ملاری ہائی وے بند ہونے سے راستے میں 47 لوگ پھنس گئے ہیں۔ گھنے کہرے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر بھی اڑان نہیں بھر سکا۔
ہماچل پردیش میں بارش کے یلو الرٹ کے درمیان جمعہ کو کُلّو، کنّور اور لاہول کی چوٹیوں میں برفباری ہوئی۔ راجدھانی شملہ میں موسلادھار بارش درج کی گئی۔ خراب موسم اور لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے ریاست میں 117 سڑکیں ٹھپ ہیں۔ موسم سائنس مرکز شملہ نے ہفتہ کو شملہ اور سرمور ضلع میں سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے۔
جموں و کشمیر کے کٹڑا میں ترکوٹا پہاڑ پر دن بھر دھند رہنے سے ویشنو دیوی کے لیے ہیلی کاپٹر کی اڑان نہیں ہوسکی جس سے عیقدت مندوں کو دقت کا سامنا کرنا پڑا۔ حالانکہ بیٹری کار اور روپ وے سے خدمات جاری ہے۔ یوپی کے کئی اضلاع میں گزشتہ دو دن سے جاری بارش سے حالات بگڑنے لگے ہیں۔ 11 ضلعوں کے 36 گاؤں سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ بارش کی وجہ سے ہوئے الگ الگ حادثوں میں 17 لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔ سب سے خوفناک حالت آگرہ، متھرا، جھانسی اور جالون کی ہے۔ لکھیم پور کھیری میں ہائی وے پر پانی کے تیز بہاؤ میں دہلی سے گوری فنٹا جا رہی روڈ ویز کی بس گڈھے میں پھنسنے کی وجہ سے بہتے بہتے بچی۔ بس میں سوار 25 مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔